Posts

Showing posts from June, 2022

یہ آگ تم نےخود بھڑکائی تھی

*یہ آگ تم نے خود بھڑکائی تھی* تحریر *اوریا مقبول جان* آج سے چند سال پہلے ایک موبائل کمپنی کے اشتہار میں ایک ایسا گھرانہ دکھایا گیا تھا، جس میں ایک لڑکی جو کرکٹ کی شوقین ہوتی ہے، وہ کرکٹ میچ کھیلنے کو جانے لگتی ہے تو ماں اس سے کہتی ہے کہ ’’بیٹا اپنے باپ سے اجازت لے لو‘‘، تو وہ باپ کو اپنے شوق کے راستے کی رکاوٹ بتاتے ہوئے اس خیال کو نفرت سے جھٹک دیتی ہے، اور روانہ ہو جاتی ہے۔ اشتہار میں اس کے بعد اس لڑکی کے میچ کھیلنے کے مناظر دکھائے جاتے ہیں۔ بحیثیت بائولر اس کی تیز رفتاری کو کیمرے کی ’’بدمعاشیوں‘‘ سے ایکسپوز‘‘ کیا جاتا ہے۔ پوری دُنیا میں کرکٹ میچ دکھاتے وقت کیمرے کا رُخ بیٹ مین کی طرف ہوتا ہے، اور بائولر کو پیچھے سے دوڑتے ہوئے دکھایا جاتا ہے، لیکن اس اشتہار میں خصوصاً کیمرے کو خاتون کے سامنے رکھ کر سلو موشن میں دوڑانے کے مناظر دکھانے کا اہتمام کیا گیا تھا۔ چلو یہ سب کچھ تو ’’مال‘‘ بیچنے کی مجبوری ہو سکتی ہے، جسے عرفِ عام میں مارکیٹنگ کہتے ہیں۔ لیکن اس اشتہار کا انتہائی گھنائونا پہلو یہ تھا کہ وہ لڑکی جو باپ سے پوچھے بغیر گھر سے چلی جاتی ہے، اسے ایک کامیاب کرکٹر بنا کر ایک پیش کیا جاتا

ایک اچھی تحریر

ایک اچھی تحریر ‏پاکستان میں اردو کی ایک کتاب KG میں بچوں کو پڑھائی جاتی ہے، جس میں "ڈ" سے ڈاکٹر بتایا گیا ہے حیرت ہے کہ نصاب تیار کرنے والوں کو حرف "ڈ" سے اردو کا کوئی لفظ ہی نہ مل سکا اور "ڈ" سے ڈاکٹر (جو کہ اردو زبان کا لفظ ہی نہیں ہے) پر گزارہ کر لیا گیا اب سوشل میڈیا پر "ڈھول" پیٹ کر‏اس بات کا "ڈھنڈورا" کرنا پڑ رہا ہے کے "ڈ" کے الفاظ "ڈالنا" کوئی اتنا مشکل امر بھی نہیں ہے اگر آپ کی ناراضی کا "ڈر" نہ ہوتو "ڈ" کو ذرا "ڈھونڈنا" شروع کریں *"ڈانٹ ڈپٹ" سے کام نہ چلے تو "ڈنڈا" بھی قدرت کا ایک تحفہ ہے۔ "ڈ" سے "ڈھول" نہ پیٹیں، "ڈگڈگی" نہ بجائیں، الفاظ کا "ڈھیر" ‏اکھٹا نہ کریں تو بھی اردو کے کنویں سے ایک آدھ "ڈول" ہی کافی ہوگا۔ "ڈبا" سے "ڈبیا" تک، "ڈراؤنے" قوانین سے لے کر تعلیم کے "ڈاکوؤں" تک، امیروں کے "ڈیروں" سے لے کر غریب کی "ڈیوڑھی" تک اور پھولوں کی "ڈالی&q

اردو کے استاذ👴

اردو کے استاذ👴 گھر آئے تو بیوی سے پوچھا بیگم آج کیا پکایا ہے؟ مہنگائی کے ہاتھوں پریشان عورت 👩 نے جواب دیا خاک پکائی ہے 😕 استاذ 👴 صاحب بولے خاک کو الٹ کریں تو کاخ بنتا ہےکاخ فارسی میں محل کو کہتے ہیں محل کو الٹا کریں تو لحم بنتا ہےلحم کو اردو میں گوشت کہتے ہیں اچھا بیگم آج گوشت پکایا بے 😋 جواب میں بیگم 👩 نے کہا کہ اگر گوشت کو الٹا کریں تو تشوگ بنتا ہے اور تشوگ سنسکرت میں سوٹے کو کہتے ہیں 😬 یہ کہہ کر بیگم اٹھی ہی تھی کہ شوہر اگلی بات سمجھ گئے پھر جو ہوا وہ اردو ادب کی ایک الگ تاریخ ہے...... 😜😝

لطائف ایسے بھی ہوتے ہیں

لطائف ایسے بھی ہوتے ہیں...!! کسی نے مولانا شوکت علی سے پوچھا آپ کے بڑے بھائی کا تخلص گوہر ہے دوسرے بھائی کا جوہر ہے آپ کا کیا تخلص ہے؟ مولانا نے فورا جواب دیا "شوہر" اکبر الہ آبادی کو کسی نے خط لکھا اور آغاز میں انہیں قبلہ لکھ کر مخاطب کیا، اکبر نے جواب میں لکھا آپ نے مجھے قبلہ لکھا جو مسلمانوں کے لئے قابل احترام جگہ سمجھی جاتی ہے، مجھے سمجھ نہیں آتا آپ کو کیا لکھوں، میں یہی لکھ سکتا ہوں، وعلیکم السلام جامع مسجد,, پطرس بخاری ریڈیو اسٹیشن کے ڈائریکٹر تھے ایک مرتبہ مولانا ظفر علی خان صاحب کو تقریر کے لئے بلایا تقریر کی ریکارڈنگ کے بعد مولانا پطرس کے دفتر میں آ کر بیٹھ گئے۔ بات شروع کرنے کی غرض سے اچانک مولانا نے پوچھا۔ پطرس یہ تانپورے اور تنبورے میں کیا فرق ہوتا ہے۔ پطرس نے ایک لمحہ سوچا اور پھر بولے۔ مولانا آپ کی عمر کیا ہو گی؟ اس پر مولانا گڑبڑا گئے اور بولے۔ بھئی یہی کوئی پچھتر سال ہو گی۔ پطرس کہنے لگے۔ مولانا جب آپ نے پچھتر سال یہ فرق جانے بغیر گزار دئیے تو دو چار سال اور گزار لیجئے,, ایک دفعہ جون ایلیا نے اپنے بارے میں لکھا کہ : میں ناکام شاعر ہوں۔ اس پر مشفق خواجہ ن

منقول بندہ ناچیز بطور ایک پرائمری ٹیچر

منقول بندہ ناچیز بطور ایک پرائمری ٹیچر 😂😂😂😂  آج حسب معمول جیسے ھی میں نے اپنی کلاس ”کچی شریف“ میں قدم رنجہ فرمایا تو کچی کے جیالوں کی تعداد خلاف معمول 120 کے ہندسے کو کراس کر رہی تھی،جن میں دو تہائی اکثریت اُن مجاھدین کی تھی جو زندگی کی صرف دو یا تین بہاریں دیکھ چکے تھے،اور جوتی اور شلوار کی قیود سے آزاد یہ حریت پسند اپنی بڑی بہن یا بھائی کے ساتھ بطور پروٹو کول آفیسر تشریف لائے تھے ،بہر حال جیسے ھی میں اندر داخل ھوا تو کمرے کے کسی گوشے سے ”کلاس سٹینڈ“کا ایک نعرہ مستانہ بلند ھوا اور پندرہ، بیس بچے اٹھ کھڑے ھوئے باقی تمام رمُوز و دنیا سے آزاد اپنی خانہ جنگی میں مصروف رھے،چنانچہ اپنے وجود کی موجودگی کا احساس دلانے کیلیے میں نے ”اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ“‎ کی باآواز بلند صدا لگائی جس کا جواب دو چند نے دے کر بھرم رکھ لیا تو جناب جیسے ہی میں کُرسی پر براجمان ہوا ،کلاس روم کمرہٕ عدالت میں تبدیل ھو گیا ،30،35 مدعیان نے بیک وقت اپنا اپنا استغاثہ دائر کر دیا ،کسی نے پنسل تراش “گم ھونے کی شکایت کی تو کسی نے حتکِ عزت کا دعوی دائر کیا، کسی نے گالیوں کی بوچھاڑ سے اپنا چھ

ﺍﻓﻐﺎﻧﺴﺘﺎﻥ ﮐﮯ ﺻﺪﺭ ﺳﺮﺩﺍﺭ ﺩﺍﺅﺩ

ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮯ ﺍﻓﻐﺎﻧﺴﺘﺎﻥ ﮐﮯ ﺻﺪﺭ ﺳﺮﺩﺍﺭ ﺩﺍﺅﺩ ﮐو اطلاع ملی کہ ﮐﺎﺑﻞ ﻣﯿﮟ ﺗﺎﻧﮕﮯ ﮐﺎ ﮐﺮﺍﯾﮧ ﺑﮩﺖ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺑﮍﮪ ﮔﯿﺎ ﮨﮯ۔ ﺳﺮﺩﺍﺭ ﺩﺍﺅﺩ ﻧﮯ ﻓﻮﺭﺍً ﻋﺎﻡ ﻟﺒﺎﺱ ﭘﮩﻨﺎ ﺍﻭﺭ ﺑﮭﯿﺲ ﺑﺪﻝ ﮐﺮ ﺍﯾﮏ ﮐﻮﭼﻮﺍﻥ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﭘﮩﻨﭻ ﮐﺮ ﭘﻮﭼﮭﺎ ﮐﮧ "ﻣﺤﺘﺮﻡ، ﭘُﻞ ﭼﺮﺧﯽ (ﺍﻓﻐﺎﻧﺴﺘﺎﻥ ﮐﮯ ﺍﯾﮏ ﻣﺸﮩﻮﺭ ﻋﻼﻗﮯ ﮐﺎ ﻧﺎﻡ) ﺗﮏ ﮐﺎ ﮐﺘﻨﺎ ﮐﺮﺍﯾﮧ ﻟﻮﮔﮯ؟" ﮐﻮﭼﻮﺍﻥ ﻧﮯ ﺳﺮﺩﺍﺭ ﺩﺍﺅﺩ ﮐﻮ ﭘﮩﭽﺎﻧﮯ ﺑﻐﯿﺮ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ ﮐﮧ، "ﻣﯿﮟ ﺳﺮﮐﺎﺭﯼ ﻧﺮﺥ ﭘﺮ ﮐﺎﻡ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﺎ۔" ﺩﺍﺅﺩ ﺧﺎﻥ : 20 ؟ ﮐﻮﭼﻮﺍﻥ : اﻭﺭﺍﻭﭘﺮ ﺟﺎﺅ۔ ﺩﺍﺅﺩ ﺧﺎﻥ : 25 ؟ ﮐﻮﭼﻮﺍﻥ: ﺍﻭﺭﺍﻭﭘﺮ ﺟﺎﺅ۔ ﺩﺍﺅﺩ ﺧﺎﻥ : 30 ؟ ﮐﻮﭼﻮﺍﻥ : ﺍﻭﺭ ﺍﻭﭘﺮ ﺟﺎﺅ۔ ﺩﺍﺅﺩ ﺧﺎﻥ : 35 ؟ ﮐﻮﭼﻮﺍﻥ : ﻣﺎﺭﻭ ﺗﺎﻟﯽ ﺩﺍﺅﺩ ﺧﺎﻥ ﺗﺎﻧﮕﮯ ﭘﺮ ﺳﻮﺍﺭ ﮨﻮ ﮔﯿﺎ۔ ﺗﺎﻧﮕﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﻧﮯ ﺩﺍﺅﺩ ﺧﺎﻥ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﺍﻭﺭ ﭘﻮﭼﮭﺎ ﮐﮧ ﻓﻮﺟﯽ ﮨﻮ ؟ ﺩﺍﺅﺩ ﺧﺎﻥ : ﺍﻭﭘﺮ ﺟﺎﺅ ﮐﻮﭼﻮﺍﻥ : ﺍﺷﺘﮩﺎﺭﯼ ﮨﻮ ؟ ﺩﺍﺅﺩ ﺧﺎﻥ : ﺍﻭﺭﺍﻭﭘﺮ ﺟﺎﺅ ﮐﻮﭼﻮﺍﻥ : ﺟﻨﺮﻝ ﮨﻮ ؟ ﺩﺍﺅﺩ ﺧﺎﻥ : ﺍﻭﺭ ﺍﻭﭘﺮ ﺟﺎﺅ ﮐﻮﭼﻮﺍﻥ : ﻣﺎﺭﺷﻞ ﮨﻮ ؟ ﺩﺍﺅﺩ ﺧﺎﻥ : ﺍﻭﺭ ﺍﻭﭘﺮ ﺟﺎﺅ ﮐﻮﭼﻮﺍﻥ : ﮐﮩﯿﮟ ﺩﺍﺅﺩ ﺧﺎﻥ ﺗﻮ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮ ؟ ﺩﺍﺅﺩ ﺧﺎﻥ : ﻣﺎﺭﻭ ﺗﺎﻟﯽ ﮐﻮﭼﻮﺍﻥ ﮐﺎ ﺭﻧﮓ ﺍُﮌ ﮔﯿﺎ ﮐﻮﭼﻮﺍﻥ ﻧﮯ ﺩﺍﺅﺩ ﺧﺎﻥ ﺳﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﻣﺠﮭﮯ ﺟﯿﻞ ﺑﮭﯿﺠﻮ ﮔﮯ ؟ ﺩﺍﺅﺩ ﺧﺎﻥ : ﺍﻭﺭ ﺍﻭﭘﺮ ﺟﺎﺅ ﮐﻮﭼﻮﺍﻥ : ﺟﻼﻭﻃﻦ ﮐﺮﻭ ﮔﮯ ؟ ﺩﺍﺅﺩ ﺧﺎﻥ : ﺍﻭﺭ ﺍﻭﭘﺮ ﺟﺎﺅ ﮐﻮﭼﻮﺍﻥ : ﭘﮭﺎﻧﺴﯽ ﭘﺮ ﭼﮍﮬﺎﺅ ﮔﮯ ؟ ﺩﺍﺅﺩ ﺧﺎﻥ :

ﺍﺳﺘﺎﻧﯽ ﺟﯽ ﮐﺎ ﺍﭘﻨﮯ ﻣﻨﮕﯿﺘﺮ ﮐﻮ ﺟﻮﺍﺑﯽ ﺧﻂ

:ﺍﺳﺘﺎﻧﯽ ﺟﯽ ﮐﺎ ﺍﭘﻨﮯ ﻣﻨﮕﯿﺘﺮ ﮐﻮ ﺟﻮﺍﺑﯽ ﺧﻂ   ﻣﺎﺋﯽ ﮈﺋﯿﺮ ﺗﺎﺝ ﺍﻟﺪﯾﻦ،  ﺳﻼﻡِ ﻣُﺤﺒﺖ،  ﺗﻤﮭﺎﺭﺍ ﺍِﻣﻼ ﮐﯽ ﻏﻠﻄﯿﻮﮞ ﺳﮯ ﺑﮭﺮﭘُﻮﺭ ﻣﺮﺍﺳﻠﮧ ﻣِﻼ، ﺟﺴﮯ ﺗُﻢ ﺑﺪﻗﺴﻤﺘﯽ ﺳﮯ "ﻣُﺤﺒﺖ ﻧﺎﻣﮧ" ﮐﮩﺘﮯ ﮨﻮ ۔ ﮐﻮﺋﯽ ﻣﺴّﺮﺕ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺋﯽ ۔ ﯾﮧ ﺧﻂ ﺑﮭﯽ ﺗﻤﮭﺎﺭے ﭘﭽﮭﻠﮯ ﺧﻄﻮﻁ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﺑﮯﺗﺮﺗﯿﺐ ﺍﻭﺭ ﺑﮯﮈﮬﻨﮕﺎ ﺗﮭﺎ۔۔۔ ﺍﮔﺮ ﺧُﻮﺩ ﺻﺤﯿﺢ ﻧﮩﯿﮟ ﻟﮑﮫ ﺳﮑﺘﮯ ﺗﻮ ﮐﺴﯽ ﺳﮯ ﻟِﮑﮭﻮﺍ ﻟﯿﺎ ﮐﺮﻭ۔۔۔ ﺧﻂ ﺳﮯ ﺁﺩﮬﯽ ﻣﻼﻗﺎﺕ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺗﻢ ﺳﮯ ﯾﮧ ﺁﺩﮬﯽ ﻣﻼﻗﺎﺕ ﺑﮭﯽ ﺍِﺱ ﻗﺪﺭ ﺩﺭﺩﻧﺎﮎ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺑﺲ! ﺍﻭﺭ ﮨﺎﮞ .... ﯾﮧ ﺟﻮ ﺗﻢ ﻧﮯ ﻣﯿﺮﯼ ﺷﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﻗﺼﯿﺪﮦ ﻟِﮑﮭﺎ ﮨﮯ ، ﯾﮧ ﺩﺭﺍﺻﻞ ﻗﺼﯿﺪﮦ ﻧﮩﯿﮟ ﺑﻠﮑﮧ ﺍﯾﮏ ﻓﻠﻤﯽ ﮔﺎﻧﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺗﻤﮭﺎﺭﮮ ﺷﺎﯾﺪ ﻋِﻠﻢ ﻣﯿﮟ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮧ ﻓِﻠﻢ ﻣﯿﮟ ﯾﮧ ﮔﺎﻧﺎ ﮨﯿﺮﻭ ﺍﭘﻨﯽ ﻣﺎﮞ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﮔﺎﺗﺎ ﮨﮯ ۔۔ ﺍﻭﺭ ﺳُﻨﻮ! ﭘﺎﻥ ﮐﻢ ﮐﮭﺎﯾﺎ ﮐﺮﻭ۔ ﺧﻂ ﻣﯿﮟ ﺟﮕﮧ ﺟﮕﮧ ﭘﺎﻥ ﮐﮯ ﺩﮬﺒﮯ ﺻﺎﻑ ﻧﻈﺮ ﺁﺗﮯ ﮬﯿﮟ۔ ﺍﮔﺮ ﭘﺎﻥ ﻧﮩﯿﮟ ﭼﮭﻮﮌ ﺳﮑﺘﮯ ﺗﻮ ﮐﻢ ﺍﺯ ﮐﻢ ﺧﻂ ﻟﮑﮭﺘﮯ ﻭﻗﺖ ﺗﻮ ہاﺗﮫ ﺩھو ﮐﮯ ﺑﯿﭩﮭﺎ ﮐﺮﻭ۔۔۔ ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﺟﻮ ﺗﻢ ﻧﮯ ﻣﻼﻗﺎﺕ ﮐﯽ ﺧﻮﺍہِش ﮐﺎ ﺍﻇِﮩﺎﺭ ﺍﻧﺘﮩﺎﺋﯽ ﺍﺣﻤﻘﺎﻧﮧ ﺍﻧﺪﺍﺯ ﻣﯿﮟ ﮐﯿﺎ ہے، ﯾﻮﮞ ﻟﮕﺘﺎ ﮨﮯ ﺟﯿﺴﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﯾﺘﯿﻢ ﺑﭽﮧ ﺍﭘﻨﯽ ﻇﺎﻟِﻢ ﺳﻮﺗﯿﻠﯽ ﻣﺎﮞ ﺳﮯ چومپڑی ﮐﯽ ﻓﺮﻣﺎﺋﺶ ﮐﺮ ﺭہا ہو،،، ﺍِﺱ ﯾﻘﯿﻦ کے ﺳﺎﺗﮫ ﮐﮧ ﻭﮦ ﺍِﺳﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﺩﮮ ﮔﯽ۔۔۔ ﺍﯾﮏ ﺑﺎﺕ ﺗﻢ ﺳﮯ ﺍﻭﺭ ﮐﮩﻨﯽ ﺗﮭﯽ ﮐﮧ ﮐﻢ ﺍﺯ ﮐﻢ ﺍﭘﻨﺎ ﻧﺎﻡ ﺗﻮ ﺻﺤﯿﺢ ﻟﮑﮭﺎ ﮐﺮﻭ۔۔۔ ﯾﮧ &q