لطائف ایسے بھی ہوتے ہیں

لطائف ایسے بھی ہوتے ہیں...!! کسی نے مولانا شوکت علی سے پوچھا آپ کے بڑے بھائی کا تخلص گوہر ہے دوسرے بھائی کا جوہر ہے آپ کا کیا تخلص ہے؟ مولانا نے فورا جواب دیا "شوہر" اکبر الہ آبادی کو کسی نے خط لکھا اور آغاز میں انہیں قبلہ لکھ کر مخاطب کیا، اکبر نے جواب میں لکھا آپ نے مجھے قبلہ لکھا جو مسلمانوں کے لئے قابل احترام جگہ سمجھی جاتی ہے، مجھے سمجھ نہیں آتا آپ کو کیا لکھوں، میں یہی لکھ سکتا ہوں، وعلیکم السلام جامع مسجد,, پطرس بخاری ریڈیو اسٹیشن کے ڈائریکٹر تھے ایک مرتبہ مولانا ظفر علی خان صاحب کو تقریر کے لئے بلایا تقریر کی ریکارڈنگ کے بعد مولانا پطرس کے دفتر میں آ کر بیٹھ گئے۔ بات شروع کرنے کی غرض سے اچانک مولانا نے پوچھا۔ پطرس یہ تانپورے اور تنبورے میں کیا فرق ہوتا ہے۔ پطرس نے ایک لمحہ سوچا اور پھر بولے۔ مولانا آپ کی عمر کیا ہو گی؟ اس پر مولانا گڑبڑا گئے اور بولے۔ بھئی یہی کوئی پچھتر سال ہو گی۔ پطرس کہنے لگے۔ مولانا جب آپ نے پچھتر سال یہ فرق جانے بغیر گزار دئیے تو دو چار سال اور گزار لیجئے,, ایک دفعہ جون ایلیا نے اپنے بارے میں لکھا کہ : میں ناکام شاعر ہوں۔ اس پر مشفق خواجہ نے انہیں مشورہ دیا : جون صاحب ! اس قسم کے معاملات میں احتیاط سے کام لینا چاہئے ۔ یہاں اہلِ نظر آپ کی دس باتوں سے اختلاف کرنے کے باوجود ، ایک آدھ بات سے اتفاق بھی کر سکتے ہیں ,, عید کی نماز کے بعد لیاقت علی خان کے جوتے نہیں مل رہے تھے سارے سیکرٹری ڈھونڈنے لگے ہوئے تھے۔ اتنے میں مزاحیہ رسالہ "نمک دان" کے مجید لاہوری نے طنزََ پوچھا وزیر اعظم صاحب جوتے کہاں گئے۔۔؟؟ لیاقت علی خان صاحب نے فوراََ کہا "نمک دان پر پڑ گئے"

Comments

Popular posts from this blog