فوجی زندگی کی خوبصورتیاں

فوجی زندگی کی خوبصورتیاں


(فوجی بڑے احمق ہوتے ہیں )
2008 کا سوات اپریشن چل رہا تھا سرسینئی چوک میں ہم دو دنوں سے ریڈ الرٹ پوزیشن میں تھے اطلاعات تھیں کہ ہماری ذمہ داری کے علاقے میں خودکش حملے کے امکانات بہت زیادہ ہیں ۔ایک تو انتظار اور وہ بھی خودکش بمبار کا ۔لیکن ہماری معمولات میں کوئی زیادہ فرق نہیں آیا تھا ۔اس دوران پشاور کے ایک میڈیکل سٹور میں جاب کرنے والے میرے چھوٹے بھائی کا کال آیا ,کال اٹینڈ کی تو رو رہے تھے میں نے پوچھا کیا ہوا ہے کیوں رو رہے ہو ,روتے روتے جواب دیا کہ پولیس والے ہماری دکان پہ آۓ تھے ہم سے یہ کہکر دکان بند کروا دی کہ اس بازار میں خود کش حملہ آور کے داخل ہونے کی اطلاغات ہیں بھاگ جاو ,میں نے کہا اب کدھر ہو ,جواب دیا اپنے کمرے میں ,میں نے پوچھا تو پھر روتے کیوں ہو کہنے لگے بس ڈر کی وجہ سے۔
میں سوچنے لگا واقعی ہم فوجی ہی بڑے احمق ہوا کرتے ہیں ۔ بعد میں میرے یہ چھوٹے بھائی بھی احمقوں کے ٹولے میں شامل ہوگئے لیکن ایسی کال دوبارہ نہیں کی ۔
محمد شیراز غریب

Comments

Popular posts from this blog