فوجی زندگی کی خوبصورتیاں


یہ اپریل 2007 ء کی بات ہے جب میں دنیا کے بلند ترین محاذ سیاچن میں فرائض منصبی انجام دے رہا تھا ناردرن سکاوٹس کے جوان ہم سے کار چوکیداری کا چارچ لینے کیلئے پہنچ چکے تھے سطح سمندر سے اٹھارہ ہزار فٹ کی بلندی پر واقع حسیب پوسٹ کے اکلوتے اگلو (برفانی گھر) میں چترال سکاوٹس کے ہم تین اور ناردرن سکاوٹس کے تین جوان قیام پذیر تھے چاروں طرف سے تین سے چار فٹ برف میں گھرا یہ اگلو بیک وقت ڈرائنگ روم ,ڈائننگ ہال اور بیڈ روم کے طور پر استعمال ہوتا تھا
لیکن دلچسپ صورتحال اس وقت پیدا ہوتی تھی جب غروب افتاب کیساتھ جگلوٹ کے شیعہ فرقے سے تعلق رکھنے والے حوالدار عبدالروف ہوشیار پوزیشن میں نماز کی نیت باندھ لیتے ساتھ ہی میں ہاتھ باندھے کھڑا ہوتا میرے اسماعیلی دوست شیر بائز بیٹھے بیٹھے حق بندگی کی ادائیگی میں مصروف ہوتے نور بخشی مسلک کے عمر رسیدہ نائیک اکبر بہت ساری رکعتوں کیلئےکمر کس لیتے ۔اور رمبور چترال کے ہمارے کیلاش دوست تعلیم زار ہمیں دیکھ کر مسکرا رہے ہوتے
میں نے اگلو کے دروازے پر مارکر سے "بین الاقوامی عبادت خانہ " لکھا ہوا تھا ۔
برداشت اور رواداری کا یہ منظر بڑا دلفریب ہے
محمد شیراز غریب

(جاری ہے )

Comments

Popular posts from this blog